مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے عید کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 7 مارچ کو امریکہ میں متعین پاکستانی سفیر کی جانب سے ہمارے دفترِ خارجہ کو ایک خفیہ مراسلہ موصول ہوا، بطور وزیراعظم اس خفیہ مراسلے کے مندرجات دیکھ کر مجھے شدید حیرت ہوئی، امریکی حکام نے تمام سفارتی آداب بھلا کر پوری ڈھٹائی و تکبر سے ایک آزاد و خودمختار ریاست پاکستان کی اندرونی سیاست میں کھلی مداخلت کی۔
، امریکیوں نے تحریک عدمِ اعتماد کے ذریعے " وزیراعظم " کو ہٹانے کا حکم، نہ ہٹائے جانے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں، مراسلے پر وفاقی کابینہ، قومی سلامتی کمیٹی کی تصدیق اور ڈپٹی اسپیکر کی واضح رولنگ کے باوجود نہایت تیزی سے حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا۔
انہوں نے کہا منتخب جمہوری وزیراعظم کو ہٹا کر رسوائے زمانہ مجرموں کو 40 ارب کی منی لانڈرنگ میں ملوث " کرائم منسٹر" کی سربراہی میں اقتدار سونپ دیا گیا، اس ذِلّت آمیز سازش کا واحد مقصد پاکستان کو خودمختاری کی راہ سے روک کر غلامی کی ڈگر پر چلانا تھا، سازش کے ذریعے اس حکومت کو سزا دینا تھا جو ایک آزاد خارجہ پالیسی بنانے کی جسارت کررہی تھی۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا میرا ایمان ہے کہ ہم غلامی کا طوق گلے میں ڈال کر عروج و ترقی کی راہ پر کبھی گامزن نہیں ہوسکتے، پاکستان کا وقار مطلق آزادی و خودمختاری ہی سے وابستہ ہے، عہد ہے کہ جب تک مادرِ وطن کو سامراج کی مداخلتوں، شرارتوں اور سازشوں سے پاک کرکے حقیقی آزادی و خودمختاری نہیں دلوا لیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے، اس مقصد کے حصول کیلئے ایک پرامن مگر بھرپور سیاسی تحریک کا آغاز کیا جا چکا ہے ۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا ماہِ رواں کے آخر میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جانب پُرامن فیصلہ کن " غلامی نامنظور مارچ" ہوگا، میں جلد اس تاریخی مارچ کی تاریخ کا اعلان کروں گا۔
آپ کا تبصرہ